اولاد سے محرومی کی شکایت زمانہ قدیم سے چلی آ رہی ہے
ہمارے گر د و پیش ہزاروں عورتیں اولاد سے محرومی کی بنا پر ما یو س اور نا مراد زندگی بسر کرتی ہیں۔ در حقیقت اس کا حل اونچی فیسیں وصول کر نے والے ڈاکٹر وں کے پا س نہیں، بلکہ یہ کا رنامہ ایک سادہ تھرما میٹر نے سر انجا م دیاہے۔ کہ اکثر عورتوں کی گو د ہری ہونے لگی ہے۔ اولاد سے محرومی پر قابو پانے کا راز اس سادہ ، سستے اور سہل طر یقے میں پنہاں ہے جسے ”ٹمپر یچر“ کا نام دیا گیا ہے۔ طبی سائنس دانو ںکی تحقیق کے مطا بق جسمانی درجہ حرارت کا راز سمجھ لینے سے یہ روگ دور کیا جاسکتا ہے۔ اور ”ٹمپر یچر چارٹ “ اس اسرار کو حل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ضرورت صر ف یہ ہے کہ دو تین ما ہ تک ہر روز با قاعدگی سے درجہ حرارت نوٹ کیا جائے ، یہ مدت ختم ہو نے پربیشتر خواتین اپنے بارے میں حیران کن باتیں دریا فت کرتی ہیں۔ ہر عورت اس طر یقے پر عمل کر سکتی ہے چائے پینے ، کھا نا کھانے اور صبح بیدار ہونے کے بعد پا نچ منٹ تک درجہ حرارت نوٹ کر لیجیے ریکار ڈ رکھنے کے لیے علیحدہ نوٹ بک یا چاٹ موزوں رہے گا۔ اس پر چند ما ہ عمل سے معلوم ہو گا کہ ہر ما ہ درجہ حرارت مخصو ص شکل اختیار کرتا ہے۔ اور یہی شکل، اولاد ہونے نہ ہو نے کا فرق سا منے لا تی ہے۔ اولا د سے محرومی کی شکا یت زمانہ قدیم سے چلی آرہی ہے۔ اوراس بارے میں بڑی حد تک غلط با تیں رواج پا گئی ہیں۔ ان حما قتو ں میں سے بد تر ین مثال یہ ہے۔ کہ اولا د سے محروم عورتوں کو ”با نجھ “قرا ر دے دیا گیا۔ اور طبی میدان میں بھی اسے چند سال پیشتر تک ایک حقیقت تسلیم کیا جا تا رہا۔ آج ہم اچھی طر ح جا نتے ہیں ” بانجھ پن“ اور ”کم زرخیزی“ میں نما یا ں فر ق ہے۔ بانجھ پن ایک ایسی حالت ہے جس میں بچے کی پیدا ئش ”ناممکن “ اور کم زر خیزی کی صورت میں بچے کی پیدائش مشکل ہوتی ہے۔ بہت تھوڑی عورتیں بانجھ پن کا شکا ر ہیں اور اکثر کم زرخیزی میں مبتلا ،اس فر ق کی اہمیت سمجھنے میں کئی سال صر ف ہوئے، لیکن جب واضح ہو گیا، اولاد سے محرومی کے متعلق طبی نقطئہ نظر میں تبدیلی آ گئی۔
آج یہ بات صاف ہے کہ عو رتیں زرخیزی کے اعتبار سے اسی طر ح مختلف ہیں جیسے وزن ، رنگ اور شکل کے اعتبار سے، ٹمپریچر چا رٹ کا طر یقہ کم زرخیز عورتوں کی مدد کے لیے تیار کیا گیا تا کہ ان کی آرزوں کے پھول بھی کھل سکیں۔ مسز والٹن عورتوں میں ایک تھی ہماری شادی کو پانچ سال گزر گئے۔ ہم اُمید کا سہارا بھی چھوڑ بیٹھے تھے۔ اس کا کہنا ہے ”پھر میرے معالج نے ٹمپریچر چا رٹ کا طریقہ آزما نے کا مشورہ دیا۔ تین ما ہ بعد ہی میں امید سے ہو گئی۔ یہ ناممکن دکھائی دیتا تھا ، لیکن وہ دیکھ لیجیے۔ “ مسز ولٹن نے فخر سے اپنے بچے کی طر ف اشارہ کرتے ہو ئے کہا۔ وہ ان ہزاروں عورتوں میں سے ایک ہے جو اپنے بچو ں کے لیے اس ولندیزی ڈاکٹر کی شکر گزار ہیں جس نے سب سے پہلے جسمانی درجہ حرارت میں تبدیلیوں کی طرف توجہ دلا ئی تھی۔ جدید تحقیقات سے یہ انکشاف ہو اہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلیوں کا تعلق غدودی سرگرمیوں اور ایام ماہواری سے بھی ہے۔ اس تعلق کی صحیح نوعیت تو واضع نہیں ہو سکی لیکن یہ ثا بت ہے کہ مہینے کے پہلے دو ہفتو ں میں عورت کا درجہ حرارت آخری ہفتو ں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔ اور تقریباً اوسط میں اچانک اضا فہ ہو جاتا ہے ڈاکٹربورس نے اس میدان میں قابلِ ذکر کا م کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ شروع ماہ میں رحم مادر میں تبدیلیوں کی بنا پر درجہ حرارت کم رہتا ہے۔ وسط ماہ میں جب جرثو مئہ حیا ت رحم سے نکلتا ہے اوربارہ سے چو بیس گھنٹوں تک اس کی زرخیزی بر قرار رہتی ہے۔ دو تین ما ہ تک ٹمپر یچر کا ریکا رڈ رکھنے سے یہ اندازہ لگا نا آسان ہے کہ اس میں اچانک اضا فہ کب ہوتا ہے۔ اگر ایام ماہواری میں باقاعدگی ہے، توہر ماہ یہ اضا فہ ایک ہی وقت ہوگا، ورنہ ایام کی تبدیلی کے پیش نظر اضافے کے وقت کا بھی حسا ب کیا جا سکتا ہے۔ ایک معروف ڈاکٹر کا کہنا ہے:”اس عورت کا جو سالہا سال سے اولاد کی نعمت سے محروم ہے، قائل کر نا بہت مشکل ہے کہ اس قدر سہل طر یقہ اس کی خزا ں زدہ دنیا میں بہار کی خوشبو پھیلا سکتا ہے۔ ہما رے پا س بے شمار فائلیں ایسے کیسوں سے بھری پڑی ہیں جن میں صر ف یہ معلوم کر نے سے کا میابی حاصل ہو گئی کہ جر ثو مہ حیا ت ، رحمِ مادر سے کب خارج ہوتا ہے۔ “ باتوں با تو ں میں اُس نے ایک فائل نکالی:” یہ ایک کیس ہے۔ شادی کو ۹ سال ہو گئے ہر قسم کا علاج کیا تھا اور اب صر ف پا نچ ما ہ ٹمپر یچر ریکارڈ رکھنے کے بعد وہ خا تو ن نہا ل ہو گئی۔ “ ڈاکٹر نے ایک فائل اور نکا لی : ”یہ نوجوان عورت کا کیس ہے۔ کئی بر س تک بچو ں کی تمنا میں دربدر پھر تی رہی۔ ٹمپر یچر چارٹ دیکھنے سے معلو م ہوا وہ کیوں بچو ں کی نعمت سے محروم ہے اس کے درجہ حرارت میں مہینے کے درمیان میں کوئی اضا فہ نہ ہوتا۔ اسکا ایک ہی مطلب ہے، اسے اولاد کی نعمت کبھی میسر نہ ہو گی اور وہ سرِے سے بانجھ ہے۔ “
ایک نکتہ یاد رکھنے کے قابل ہے کہ درجہ حرارت میں یک دم اضافہ بعض دوسرے اسباب سے بھی ممکن ہے۔ ان میں ہاضمے کی خرابی، نزلہ و زکام، شراب نوشی وغیرہ شامل ہیں۔ بہر حال ان کا ریکارڈ بھی چارٹ پر رکھنا چاہیے تا کہ معالج کو صحیح نتیجہ اخذ کرنے میں سہولت ہو جا ئے۔ ٹمپر یچر چارٹ ، نفسیا تی طورپربعض کمزور اعصا ب کی خواتین پربرا اثربھی ڈال سکتا ہے۔ نا رمل درجہ حرارت 89.9 ہے، لیکن بعض اوقات یہ 100 سے بھی بڑھ جاتا ہے اور متعلقہ عورت پریشان ہو جاتی ہے، یا کم ہو جائے، تو اُن کا دل کمزور پڑ جا تا ہے۔ جدید سا ئنس 89.9 کو ہر انسان کے لیے نارمل درجہ حرارت تسلیم نہیں کرتی۔ ہر کیس میں یہ مختلف ہو سکتا ہے اور اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ بہر حال ٹمپریچر چا رٹ اولاد سے محرومی پر قا بو پانے میں مدد دیتا ہے، مگر صر ف ان عور تو ں کو جوکم زرخیزی میں مبتلا ہو تی ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 25
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں